پیپلز پارٹی کا 9 مئی کے فسادیوں کو پابندی نہیں سزا کا مطالبہ

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کسی سیاسی جماعت کو انتخابی عمل سے غیر منصفانہ طور پر باہر کیا گیا تو عالمی برادری آئندہ انتخابات کے نتائج کو قبول نہیں کرے گی۔
پارٹی انتخابی عمل میں جانبداری اور امتیازی سلوک کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے اور الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) پر زور دے رہی ہے کہ وہ ملک بھر میں شفاف اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنائے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما رانا فاروق سعید نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف، چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) سکندر سلطان راجہ اور پردے کے پیچھے سے اثر و رسوخ رکھنے والوں پر کڑی تنقید کی۔
کسی کا براہ راست نام لیے بغیر، سعید نے نواز شریف کے ساتھ دیے جانے والے ترجیحی سلوک کی طرف اشارہ کیا اور اقتدار میں رہنے والوں سے درخواست کی کہ وہ تمام سیاسی جماعتوں کو یکساں کھیل کا میدان فراہم کرکے اور غیر جانبدارانہ انتخابات کر کے پاکستان کے وقار کو برقرار رکھیں۔
سعید نے اس بات پر زور دیا کہ سی ای سی اور نگراں حکومتی عہدیداروں کو اس تاثر کو دور کرکے اپنی شبیہ کو بہتر کرنا چاہئے کہ وہ کسی خاص پارٹی کی حمایت کررہے ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ کسی بھی سیاسی جماعت کو آئندہ انتخابات میں حصہ لینے سے روکنا ملک کے بہترین مفاد میں نہیں ہو گا۔ انہوں نے تجویز دی کہ 9 مئی کے واقعے کے ذمہ داروں کو قانون کے مطابق سزا ملنی چاہیے لیکن ان کی جماعت یا اس کے ارکان پر کوئی پابندی نہیں ہونی چاہیے۔
سعید نے تمام سیاسی جماعتوں کو آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دینے کی وکالت کی، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کسی جماعت پر پابندی لگانے سے وہ کسی دوسرے نام سے دوبارہ ابھرے گی۔
مزید برآں، انہوں نے سی ای سی سے مطالبہ کیا کہ عام انتخابات سے قبل شروع کیے گئے تمام ترقیاتی منصوبوں کو فوری طور پر روک دیا جائے، کیونکہ ایسے منصوبوں کو قبل از انتخابات ہیرا پھیری کے طور پر سمجھا جا سکتا ہے۔